اس سال سردیاں جلدی جانے والی نہیں، موسم سرما کا دورانیہ طویل ہونے کا امکان
سردی کی شدت کا آغاز دیر سے متوقع ،دسمبر تک بارشوں کا بھی کوئی امکان نہیں جس سے اسموگ اور دھند کی شدت میں اضافہ ممکن ہے۔محکمہ موسمیاتلاہور ( 13 اکتوبر2020ء) اس سال سردیاں جلدی جانے والی نہیں، موسم سرما کا دورانیہ خاصا طویل ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے اس بار اسموگ اور دھند زیادہ ہونے کی پیشگوئی کر دی ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ دسمبر تک بارشوں کا کوئی امکان نہیں ہے۔بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے اسموگ اور دھند کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔خشک سردی کے باعث موسمی بیماریاں بڑھنے کا خدشہ ہے۔اس سال سردی کی شدت کا آغاز دیر سے متوقع ہے جب کہ دورانیہ طویل ہو سکتا ہے۔گذشتہ سال بھی پاکستان میں شدید سردی پڑی تھی۔۔پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لاہور میں اس سال کا سب سے کم درجہ حرارت دیکھا گیا جس کے بعد 85 سالہ ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے۔ پی ایم ڈی کی رپورٹ میں مزید لکھا گیا کہ لاہور میں اس سے قبل درجہ حرارت -2.2 سینٹی گریڈ پر گیا تھا جو کہ 85 سال پہلے گیا تھا۔ اس کے بعد لاہور میں ایسی کوئی شدید سردی کی لہر دیکھنے میں نہیں آئی۔پاکستان میں اس بار سردی کے دورانیے میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس بار سردی کے وسط مارچ تک جانے کے امکانات ہیں۔ذرائع کے مطابق گلوبل وارمنگ کے اثرات پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں۔جس کی وجہ سے تیزی کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیاں وقوع پذیر ہو رہی ہیں۔ پاکستان میں سردیوں کی آمد اور خاتمے میں تبدیلی نوٹ کی جا رہی ہے۔گلوبل وارمنگ کی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں سردیوں کا سلسلہ مارچ کے وسط تک جانے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں دھند اور سردی کا راج برقرار رہے گا۔