گوجرانوالہ جلسہ میں کتنے آدمی تھے؟ حکومتی ایجنسیوں نے اعداد و شمار بتا دئیے

انٹیلی جنس بیورو کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے جلسے میں 40 ہزار اور سپیشل برانچ نے جلسہ گاہ کے اندر شرکا کی تعداد 50 ہزار قرار دیاسلام آباد ( 17 اکتوبر2020ء) حکومتی ایجنسیوں کے مطابق گوجرانوالہ جلسہ میں 40 سے 50 ہزار افراد موجود تھے۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن اتحاد کی جانب سے گوجرانوالہ کے جناح اسٹیڈیم میں حکومت کیخلاف میدان سجایا گیا ہے۔ جلسے میں عوام کی شرکت کے حوالے سے مختلف دعوے کیے جا رہے ہیں۔ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ جناح اسٹیڈیم مکمل طور پر لوگوں کو بھر چکا ہے۔ جلسہ گاہ لوگوں سے بھری ہوئی ہے، ہزاروں افراد کا سمندر جناح اسٹیڈیم امڈ آیا۔ جبکہ حکومت کے وزراء کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کا شو زیادہ متاثر کن نہیں تھا۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ جلسے میں زیادہ سے زیادہ 20 ہزار افراد نے شرکت کی ہے۔ جبکہ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ جناح اسٹیڈیم میں 25 ہزار لوگوں کی گنجائش ہے۔اپوزیشن نے گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم جلسے عام کے شرکا کی تعداد لاکھوں ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔جب کہ انٹیلی جنس بیورو نے 40 ہزار اور سپیشل برانچ نے جلسہ گاہ کے اندر شرکا کی تعداد 50 ہزار قرار دی ہے۔پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے مطابق جلسہ گاہ کے پنڈال میں 50 ہزار لوگ موجود ہیں جب کہ اتنے ہی لوگ جناح اسٹیڈیم کے چاروں طرف موجود ہیں۔ان لوگوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے جو راستے بند ہونے کی وجہ سے بڑے بڑے قافلوں کی شکل میں مختلف مقامات پر موجود ہیں۔آئی بی بیورو کے افسر کے مطابق سٹیڈیم کی 25 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی جگہ ہے جب کہ 15 ہزار پنڈال میں کرسیوں پر بیٹھے اور کھڑے تھے۔سپیشل برانچ کے افسر نے کہا کہ 10 ہزار سے زائد لوگ جلسہ گاہ کے باہر بھی کھڑے رہے۔ آزاد ذرائع کے مطابق جلسے میں 20 ہزار افراد نے شرکت کی۔واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان طے پائے معاہدے کے مطابق جلسے کے اختتام کا وقت 11 بجے تھا۔ تاہم مریم نواز، مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو زرداری کی تاخیر سے آمد کی وجہ سے جلسے کا وقت بڑھا دیا گیا۔ گوجرانوالہ کی انتظامیہ نے 11 بجے کے بعد بھی جلسہ جاری رکھنے کی اجازت دی۔