اسلام آباد ( 28 اکتوبر2020ء) کورونا کی دوسری لہر، ملک میں سخت پابندیاں عائد کرنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے آغاز کے بعد سخت پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اہم اجلاس ہوا جس کی صدارت وفاقی وزیر اسد عمر نے کی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ،سیکرٹری ہیلتھ،وزارت صحت کے اعلی حکام نے شرکت کی جبکہ چاروں صوبوں کے نمائندوں نے بزریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا ہے کہ تفریحی اور کاروباری مقامات کو جلد بند کیا جائے۔ تفریحی مقامات شام 6 بجے جبکہ تمام مارکیٹس، شاپنگ مالز، شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دیر رات کو صرف میڈیکل اسٹورز، کلینک اور ہسپتال کھلے رہیں گے۔ صرف ضروری سروسز کو رات کو فعال رہنے کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں عوام پر فیس ماسک پہننا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کیلئے گائیڈ لائنز جاری کر تے ہوئے گھر سے نکلتے ہوئے ، عوامی، رش والے مقامات، سرکاری و نجی دفاتر میں ماسک کا استعمال بھی لازمی قرار دیا ہے۔اجلاس میں تعلیمی اداروں میں سامنے آنے والے کیسز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ این سی او سی نے بازاروں، تعلیمی اداروں اور دیگر مقامات پر فیس ماسک اور دیگر ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے صوبوں کو ہدایات جاری کر دیں۔این سی او سی کے مطابق بیماری کا 80 فیصد پھیلاؤ اور مثبت کیسز کی شرح پاکستان کے 11 بڑے شہروں میں ہے جن میں کوئٹہ، لاہور، ملتان، راولپنڈی، پشاور،اسلام آباد، حیدر آباد، میرپور، کراچی گلگت اور مظفر آباد شامل ہیں۔ این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں 30610 افراد کی آبادی کیلئے 4374 مقامات پر سمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا ہے۔