فیئر اینڈ لولی کا ایک ایسا فارمولا بتائیں گے۔ جو آپ کی جلد کو راتوں رات صاف شفاف اور چمک دار بنا دے گی۔ فیئر اینڈ لولی کا شمار خشک کریم میں ہوتا ہے۔ اس سے رنگ تو گورا ہو جاتاہے۔ لیکن جلد کو خشک کر دیتی ہے۔ سردیوں کے موسم میں خشکی کی وجہ سے خشکی اور بڑھ جاتی ہے۔ اگر فیئر اینڈ لولی استعمال کرتے ہیں ۔ تو اس کوبنانے کا ایک طریقہ ہے۔ جس سے آپ کو نقصان نہیں ہوگا۔آپ کی جلد نرم وملائم اور صاف رہے گی۔ ایک کپ لیں ۔ اس میں فیئر اینڈ لولی کو ڈالیں۔ جو کہ چائے کے چمچ کے برابر ہو۔ اب اس میں ایک چٹکی ایلوویرا ویزلین لیں۔ آپ کوئی بھی ویزلین استعما ل کر سکتے ہیں۔ اب سکن وائٹننگ کیپسول لینا ہے۔

ایک کیپسول کو ڈال لیں۔ اب اچھے سے مکس کر لیں۔ اتنا مکس کر نا ہے کہ سارے اجزاء یکجان ہو جائیں۔ اس کو رات کو سونے سے پہلےچہرہ دھوکر لگا لیناہے۔ اچھی طرح لگائیں گے۔ اور مساج نہیں کریں گے۔ تاکہ جلد کے اوپر اوپر رہے۔ اور سو جائیں۔ صبح اٹھ کر کسی فیس واش یا صابن سے دھو لیں۔ اس کے ایک استعمال سے اپنے چہرے پر واضح فرق دیکھیں گے۔ اس سے نہ تو جلد خشک ہوگی اور نہ ہی پھٹے گی۔ بلکہ گوری ہونے کے ساتھ ساتھ نرم وملائم ہو جائےگی۔ اس کو مسلسل ایک ہفتہ استعمال کرنا ہے۔ اس کے بعد آپ چاہیں تو ہفتے میں ایک بار استعمال کریں۔ اور باقی چھ دنوں میں فیئر اینڈ لولی استعمال کرلیں۔ اس نسخہ کو سٹور کرکے نہیں رکھ سکتے۔ اتنی ہی مقدار میں بنائیں جتنی اس کی ضرورت میسر ہو۔ویزلین کے جہاں بے شمار فائدے ہیں وہاں اس کے کچھ نقصان بھی ہیں اس لئے اگر آپ کی جلد انتہائی نازک ہے تو آپ کو احتیاط کرنی چاہیئے۔ذیل میں اس کے کچھ سائڈ ایفیکٹ بتائے گئے ہیں ۔لازمی پڑھیں۔
آپ نے پٹرولیم جیلی(ویزلین) تو اکثرلگائی ہوگی اور خصوصاًسردیوں میں اسے خشک جلد کو ٹھیک کرنے کے لئے استعمال کرتے ہوں گے لیکن آپ کو شائد یہ معلوم نہیں کہ اس کے 4نقصانات ایسے ہیں جس کی وجہ سے اسے کبھی بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔جب ہم ویزلین اپنی جلد پر لگاتے ہیں تو یہ جلد کے خلیوں کا آپسی رابطہ ختم کردیتی ہے جس کی وجہ سے ان کا آپس یں رابطہ نہیں ہوپاتااور زخم بھرنے میں بہت زیادہ وقت لگتا ہے۔یہ جلد کے نئے خلیے بنانے میں بھی وقت لیتی ہے اور ساتھ ہی جلد میںموجود نمی کو چوس لیتی ہے جس کی وجہ سے جلد بے جان اور روکھی ہونے لگتی ہے۔ہماری جلد پٹرولیم جیلی کو جذب نہیں کرپاتی جس کی وجہ سے یہ میٹابولائز نہیں ہوتی اور جب تک اسے ہٹایا نہ جائے یہ جلد پر موجود رہتی ہے۔ ناریل یا دیگر تیلوں کی طرح یہ جلد میں جذب نہیں ہوتی۔ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے

کہ منرل آئل ہائیڈروکاربن کی وجہ سے انسان کو زیادہ نقصان ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے آلودگی کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔پٹرولیم جیلی لگانے سے ایسٹروجن کی زیادتی ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے انسان کئی طرح کے مسائل جیسے ایام میں بے قاعدگی، جلد بڑھاپا، بانجھ پن، الرجی اور مدافعتی نظام میں خرابی کا شکار ہوجاتا ہے۔ ویزلین میں پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں ایسٹروجن کا توازن خراب ہوتا ہے۔پٹرولیم جیلی میں 1.4ڈائی آکسین پائی جاتی ہے ،اسے بھی کہا جاتا ہے جس کی وجہ سے کئی طرح کے کینسر بھی بن سکتے ہیں۔پٹرولیم جیلی کو سونگھنے سے پھیپھڑوں میں اس کے بخارات سرائیت کرجاتے ہیں جس کی وجہ سے سانس کے مسائل پیداہوجاتے ہیں۔