جدید دور میں کلونجی روز مرہ زندگی اور بطور دواء بہت زیادہ استعمال کیا جا رہی ہے۔ خاص طور پر کلونجی کے دانے اور تیل صدیوں سے مختلف ادویہ میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کا مزاج گرم خشک درجہ دوم ہے، اس لیے موسمِ گرما میں کچھ دانے ہمراہ دودھ استعمال کرنے چاہئیں۔ ایک اور طریقہ یہ ہے کہ اس کا سفوف بنا لیا جائے اور چائے کے چمچ کا چوتھائی حصہ مع شکر کھایا جائے، یہ طریقہ ان افراد کے لیے مناسب ہے جو دودھ سے بلغم یا کسی اور قسم کی اذیت محسوس کرتے ہیں کلونجی کا تیل پینے کے لیے استعمال کریں تو قبض کھولتا ہے، ہاضم ہے، گھنٹیا، جوڑوں کے درد، جلد کی غیرطبی دھبے (وہ داغ جو پیدائشی طور پر نہ ہوں ، بلکہ بعد میں کسی اور وجہ سے چہرے یا جسم میں بن جائیں) ، خون صاف کرتا ہے۔بالوں پر اس کا استعمال نہ صرف بالوں کو سیاہی بخشتا ہےبلکہ لمبے عرصے بغیر ناغہ استعمال سے گنج پن کو دور بھی کرتا ہے، اس کام کے لیے رات بھر کلونجی کے تیل کو سر پر لگا رہنے دیں.

صبح اچھے شیمپو سے دھوئیں۔ کیونکہ کلونجی میں حیاتین ای (وٹامن ای) ، اومیگا فیٹی ایسڈ، اینٹی اکسی ڈینٹ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، اس لیے جلد پر اس کی مالش جلد کی رنگت نکھارتی ہے، گندگی دور کرتی ہے، ناک میں الٹرا پیوری فائیڈ ( انتہائی صاف شدہ تیل ) ٹپکایا جائے تو ناک کی جھلی سے لے کر دماغ کے پردوں تک کے اورام کو دور کرتا ہے، کیونکہ ناک کی اندرونی جھلی بنیادی طور پر دماغی جھلی کی اضافی شکل ہے۔ نیز روغن کلونجی بلڈ پریشر کو مفید ہونے کے علاوہ کولسٹرول کم کرنے ، ورن کم کرنے ، پیشاب لانے میں بھی بہت مفید ہے۔ جلدی امراض کیلیے کلونجی کا استعمال کیسے کریں؟1۔ جلد کی خوبصورتی کے لیے آمیزہ تیا ر کریں

جس میں گلیسرین، کوکا بٹر، شیا بٹر، بابونہ کے پھول کا سفوف اور دس فیصد کلونجی کا تیل شامل کریں، اس آمیزے کو رات سونے سے پہلے چہرے پر ہلکے ہاتھ سے مالش کریں، دو ماہ میں نتیجہ بر آمد ہونے لگتا ہے۔2۔ جلد ی مرض ’سوارس‘ کے لیے صندل کے برادے کا سفوف کلونجی کے تیل میں ملائیں اور لکڑی کے پتلے چمچ سے ہلائیں (اگر چمچ بھی صندل یا خوشبودار لکڑی کا ہو تو بہت بہتر ہے) یہ آمیزہ ہلکا گاڑھا ہو جائے تو جلد کے متا ثرہ حصوں پر لگائیں۔3۔ جن اشخاص کی جلد خشک رہتی ہے انہیں چاہیے کہ کلونجی کے تیل5 فیصد کو ناریل کے تیل میں ملائیں، کچھ دیر دھوپ میں رکھ دیں تاکہ سورج کی گرمی سے دونوں روغنیات کے اجزاء مل جائیں، اگر چولہے پر گرم کریں گے تو تیل کے جلنے کاخدشہ ہے، جب تیل معتدل درجہ حرارت پر آجائے تو جسم پر مالش کریں، اس سے نہ صرف جلد کی خشکی ٹھیک ہوتی ہے بلکہ جلد پر موجود پھوڑے، پھنسیاں بھی بہتر ہونے لگتی ہیں۔