کورونا کے بعد دنیا پر ایک اور خطرہ منڈرا رہا ہے ۔ایرانی نژاد ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر مہران کیشے نے اپنی ایک حالیہ تحقیق کے بعد خوفناک انکشاف کیا ہے کہ مستقبل قریب میں انسانی تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ آنے والا ہے

جس کے نتیجے میں تقریباً چار کروڑ افراد لقمہ اجل بن جائیں گے . خبر کے مطابق ڈاکٹر کیشے کا کہنا ہے کہ یہ زلزلہ براعظم ایشیاءاور امریکہ کو نشانہ بنائے گا جس کے نتیجے میں شمالی اور جنوبی امریکہ کی براعظمی پلیٹیس ٹکڑوں میں بٹ جائیں گی اور ان براعظموں میں واقع ممالک تباہ وبرباد ہوجائیں گے ڈاکٹر کیشے کہتے ہیں کہ ریکٹر اسکیل پر 6 اور 8.3 شدت کے زلزلے محض ایک ابتدا ہونگے

اور آنے والے موسم خزاں سے پہلے سب سے بڑا زلزلہ آسکتاہے جو اس قدر تباہی کرے گا کہ اسے سب سے بڑی تباہی قرار دیا جاسکتاہے .ان کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں مین دس سے 6 شدت کے زلزلے آئیں گے اور بعض ممالک میں تو ان کی شدت 20 سے 24 تک ہوگی . یہ زلزلے زمین کے جنوبی نصف کرہ کو صفحہ ہستی سے مٹاسکتے ہیں .

ڈاکٹر کیشے کا یہ بھی کہنا ہے کہ آنے والے مہینوں میں چین اور جاپان سب سے پہلے زلزلے کا نشانہ بن سکتے ہیں . ایرانی ماہریان کا کہنا ہے کہ عالمی پیمانے پر آنے والے ان زلزلوں کے نتیجے میں دنیا کی معیشت تباہ ہوجائے گی اور عالمی نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ جائیگا گویا ایک طرح سے دنیا خاتمے کے قریب پہنچ جائے گی .اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں ۔