پاکستان میں رواں سال مارچ میں ہی گرمی کی شروعات ہوئی اور بلند درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جب کہ مئی کے ماہ میں ہی جیکب آباد میں گرمی کی شدت 52 کو کراس کر گئی جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے ۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ایسی شدید گرمی پاکستان مین جون اور جولائی کے مہینے میں نظر آتی تھی لیکن ایسی گرمی مئی میں ہوگی اس کا کسی کو اندازہ
نہیں تھا ۔ دراصل پاکستان ان ممالک میں ہے جو کہ ماحولیاتی تبدیلی کا سب سے زیادہ شکار ہے اور سب سے زیادہ اثر اس ملک پر پڑھ رہا ہے ، پاکستان میں سردیوں کا موسم جب کہ مارچ کے مہینے سے ہی پاکستان میں گرمی شروع ہو جاتی ہے ، ماہرین کے مطابق پاکستان میں ہر ماہ کے حساب سے 10 سینٹی گریڈ کی گرمی بڑھ رہی ہے ۔ جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے
۔ اس گرمی کی وجہ سے پاکستان میں قحط سالی کا اندیشہ ہے ۔ اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت کاروائی نہ کی گئی تو پاکستان کو ایسے ہی قحظ سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کا سامنا افریقہ کے ممالک کو کرنا پڑا ۔ اس کی وجہ سے فصلیں تباہ ہو رہی ہے پانی خشک ہو رہا ہے اور درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ دیکھنےمیں آرہاہے اس لئے پاکستان کو بروقت اقدامات کرکے آئندہ کے لئے خود کو ممکنہ موسمیاتی تبدیلی کے لئے تیار ہونا چاہئے