دُبئی میں678 پاکستانیوں کے ڈی پورٹ ہونے کے بعد پاکستانی قونصل خانے کا اہم اعلان

دُبئی میں رہائش کے اخرجاات اور ریٹرن ٹکٹ نہ ہونے کی صورت میں امارات میں داخلہ نہیں ہو سکے گادُبئی( اکتوبر2020ء) دبئی ایئرپورٹ پر سفری شرائط پوری نہ کرنے والے 678 پاکستانی مسافروں کوپاکستان واپس بھجوا دیا گیا ہے۔ پاکستانی قونصل خانے کی جانب سے پاکستانی وزارت خارجہ، ایف آئی اے اور پی آئی اے کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ آئندہ سفری اخراجات اور دیگر شرائط پر پورے نہ اترنے والے افراد کی پاکستان سے روانگی روکی جائے۔اُردو نیوز کے مطابق قونصل خانے نے بتایا ہے کہ روکے جانے والے تمام پاکستانی وزٹ (سیاحتی) ویزا پر دبئی پہنچے تھے۔ 13 اکتوبر سے نئے قواعد کے تحت وزٹ ویزا پر آنے والے ایسے تمام مسافروں کو اپنے ملک واپس بھیج دیا جائے گا جن کے پاس دبئی میں رہنے کے لیے ضروری رقم نہیں ہوگی۔قونصل خانے کے مطابق روکے گئے مسافروں میں سے 26 کو پاکستانی قونصل خانے اور اماراتی حکام کی بات چیت کے نتیجے میں داخلے کی اجازت مل گئی تھی جبکہ باقی افراد کو واپس بھیجا گیا ہے۔ان سینکڑوں مسافروں کو مختلف ایئر لائنز کی پروازوں کے ذریعے دُبئی سے واپس پاکستان بھجوایا گیا ہے۔ قونصل خانے نے ایئر پورٹ پر ہی پھنسے ہوئے مسافروں کی مدد کے لیے ہیلپ سنٹر بھی قائم کر رکھا ہے۔پاکستانی قونصل خانے کے مطابق چونکہ کورونا سے قبل کئی پاکستانی ورکرز بے روزگار ہو کر متحدہ عرب امارات میں مشکلات کا شکار ہو گئے تھے اور بھوک اور تحفظ کی کمی کا شکار رہنے کی وجہ سے ان میں ہزاروں کو واپس پاکستان بھیجنے کے انتظامات کیے گئے، اس لیے اب دبئی میں حکام کی کوشش ہے کہ آئندہ وزٹ ویزے پر آنے والوں کو اس طرح کی مشکلات سے بچایا جائے۔13 اکتوبر کے بعد وزٹ ویزے پر امارات آنے والے مسافروں کے لیے اپنے ساتھ کم از کم دو ہزار درہم لانا ضروری ہے جو امارات میں اخراجات کے لیے ہوگا۔ ریٹرن ٹکٹ اور ہوٹل کی بکنگ ہونا ضروری ہے یا پھر قریبی رشتہ داروں کے پاس ٹھہرنے کی صورت میں ان کا مکمل ایڈریس بتانا ہو گا۔ اگر کیش رقم پوری نہ ہو تو بینک اکاؤنٹ یا کریڈٹ کارڈ میں مناسب رقم ہونا ضروری ہے۔