سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ منتخب جمہوری حکومت کے خلاف دھرنے اور انتخابات میں دھاندلی کے پیچھے فوج نہیں، بلکہ چند کردار ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ جلسے میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ فوج کیخلاف نہیں ہیں، فوج ہماری عزت ہے۔ فوج کا ادارہ ہمارے لیے مقدم ہے۔
میں ہر پاکستانی کو کہوں گا کہ فوج کی عزت کرو۔ انتخابات میں دھاندلی اور عمران خان کی کٹھ پتلی حکومت لانے کے سوالوں کے جواب فوج کا ادارہ نہیں بلکہ چند افراد دیں گے، انہوں نے کہا کہ میں فوج سے ان سوالات کے جوابات نہیں مانگ رہا، میں عمران خان کو لانے والوں سے جواب مانگ رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری جنگ عمران خان سے ہے ہی نہیں، میں تو اس نظام کے دشمنوں کیخلاف بر سر پیکار ہوں۔
میرے سوالات کے جوابات پاک فوج نہیں دے گی بلکہ کچھ لوگ ہیں جن کو میں بے نقاب کرتا رہوں گا۔ میں ان لوگوں کے نام اس لیے لیتا ہوں تاکہ پاک فوج کی وردی پر کوئی چھینٹا نہ پڑے ۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عمران خان ٹی وی پر بیٹھ کر دھکیاں دے رہے ہیں، ان کو کہنا چاہوں گا کہ ٹی وی پر بیٹھ کر باتیں کرنے یا دھمکیاں دینے سے آپ اور آپ کے ساتھی بچ نہیں سکیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کا تیسرا جلسہ کوئٹہ میں جاری ہے۔ جس میں مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی ،جے یوآئی ف سمیت 11جماعتوں کے قائدین شریک ہیں۔ تمام قائدین جلسے میں شرکت کیلئے کوئٹہ میں موجود ہیں، اس سے قبل نیکٹا کی جانب سے پشاور اور کوئٹہ میں دہشتگردی کا تھریٹ جاری کیا گیا تھا۔ دہشتگردی کے خدشات کے باعث گزشتہ روز ہی بلوچستان حکومت نے اپوزیشن قائدین کے ہوٹل کی سکیورٹی سخت کردی تھی۔
پی ڈی ایم قائدین کو بلٹ پروف گاڑیاں بھی فراہم کی گئیں، جبکہ فول پروف سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی بھی نافذ کی گئی۔ کوئٹہ میں دفعہ 144عائد کی گئی ہے، جس کے تحت ڈبل سواری پر پابندی اور موبائل سروس بھی معطل ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ جلسے کیلئے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ پی ڈی ایم کے قائدین کو بلٹ پروف گاڑیاں اور سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔ قائدین جس ہوٹل میں مقیم ہیں اسے مکمل کارڈن آف کردیا گیا ہے۔