یورک ایسڈ ہمارے جوڑوں کی اردگرد جمع ہو کر ایک بیماری جسے گاوءٹ کہتے ہیں کا باعث بنتا ہے۔ عام حالات میں یہ فاضل مادہ ہمارے گردوں کی مدد سے خ ون سے نکال کر پیشاب کے رستے خار ج کر دیا جاتا ہے مگر جب یہ اخراج صحیح سے نہ ہو پائے تو یہ زائد مقدار ہمارے جوڑوں میں جمع ہوکر شدید سوزش اور درد کا باعث بنتی ہے۔ پاؤں اور ہاتھوں کے جوڑوں کی سوزش اور گرماہٹ اور درد کی وجہ سے سرخ رنگت کی شکل میں نمودار ہوتی ہے

جو کہ ہمارے روز مرہ زندگی کے معمولات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ چونکہ یورک ایسڈ کی زیادتی صرف اس وقت علامات کی شکل اختیار کرتی ہے جب یہ بہت ذیادہ بڑھ چکا ہو لہذا اگر آپ میں کوئی انتباہی عناصر موجود ہیں تو ان کو اپنے طرز زندگی میں چند محرکات سے اس مرض کو ہونے سے روک سکتے ہیں۔اپنی خوراک میں چند تبدیلیاں یورک ایسڈ کی زیادتی کو قابو کر سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر بڑے چھوٹے گ وش ت، فرکٹوز سے بھرپور اشیاء، پھلی دار سبزیاں اور اناج اور الکوہل سے حتی الامکان گریز ناقابل یقین حد تک تبدیلی لا سکتا ہے۔ بازاری اشیاء میں فرکٹوز کافی مقدار میں پائی جاتی ہے اور جسم میں جا کر یہ پیورین کی شکل اختیار کر لیتی ہے جو کہ یورک ایسڈ کی شکل میں ہمارے جسم سے خارج ہوتی ہیں۔ لہذا یورک ایسڈ کی بڑھتی مقدار کی ایک وجہ یہ بھی ہیں۔ موٹاپا ایک اور خطرناک چیز ہے مگر اسے بھی ورزش اور دیگر طریقوں سے کم کیا جاسکتا ہے۔

بازاری اشیا سے اجتناب اور خوراک میں توازن انتہائی کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں ورزش کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا انتہائی اہم ہے۔ یورک ایسڈ ایک تیزابی معدہ ہے جب ہمارے گردے صحیح طریقے سے ڈی ٹاکس نہیں ہوتے ۔ تو یہ تیزابی مادہ آہستہ آہستہ ہمارے خ ون میں شامل ہونے لگتا ہے اگر گردے صحیح طریقے سے فاضل مادے خارج کرتے رہیں تو ہم یورک ایسڈ جیسے مسئلے سے بچ سکتے ہیں گردے صحیح طریقے سے اس وقت کام کرتے ہیں جب ہم مناسب مقدار میں وقفے وقفے سے پانی پیتے رہتے ہیں یورک ایسڈ کا مسئلہ اکثر ان لوگوں کو ہوتا ہے جو بہت زیادہ تیز مصالحہ جات جنک فوڈز کولڈ ڈرنک کافی وغیرہ کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں یہ چیزیں نہ صرف ہمارے معدے کو خراب کرتی ہیں بلکہ گردوں کے فعل میں خرابی پیدا کرتے ہیں اس لیے سب سے پہلے ان تمام چیزوں سے مکمل پرہیز کریں اور ساتھ ہمارا بتایا ہوا آج کا نسخہ استعمال کریں

آپ بہت جلد یورک ایسڈ سے چھٹکارہ حاصل کرسکتے ہیں اس کی زیادتی کیوجہ سے جوڑوں میں درد شروع ہوجاتا ہے جوڑوں میں سوجن آجاتی ہے جس سے صبح اُٹھنے میں تکلیف ہوتی ہے آج کا نسخہ یورک ایسڈ کے مریضوں کیلئے بہت فائدہ مند ہے اس کے علاوہ یہ گرمی کے مریضوں کیلئے بہت مفید ہے نسخے کیلئے ہمیں تربوز کے بیجوں اور خربوز کے بیجوں کو ہم وزن لینا ہوگا ان بیجوں میں ایسے کمپاؤنڈ پائے جاتےہیں جو گردوں کی صفائی کرتے ہیں اور صحت مند رکھنے میں مدد دیتے ہیں یورک ایسڈ کو پیشاب کے ذریعے خارج کردیتے ہیں جس سے جوڑوں میں ہونے والے درد میں آرام ملتا ہے خربوزہ اور تربوز کے بیجوں کو ہم وزن لیکر باریک پیس کر مکس کرلیں اور صبح شا م نہار منہ آدھا چمچ تازہ پانی کے ہمراہ استعمال کریں اور وقفے وقفے سے پانی کا استعمال کرتے رہیں چند دنوں کے استعمال سے یورک ایسڈ سے چھٹکارہ حاصل کرسکتے ہیں۔