اسلام آباد ( تازہ ترین اخبار۔ 18 فروری 2021ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما محمد زبیر نے کہا کہ مجھے سینیٹ کا ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ فواد چوہدری ہیں ، میں نے ان کو فون کر کے بتا بھی دیا تھا ، انہوں نے کہا تھا کہ یہ اخلاقیات کے خلاف ہے ، ان کی بات سر آنکھوں پر لیکن جب ہم ان کو اخلاقیات کا لیکچر دیتے ہیں تو یہ ہماری بھی بات سنا کریں۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے مشاہد اللہ کے نام پر اعتراض کیا تھا لیکن مشاہد اللہ کراچی یا سندھ میں نہیں رہتے ، ان کا کیس مختلف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشاہد اللہ اسلام آباد میں رہتے ہیں ، اسلام آباد میں بھی پنجابی ہی بولی جاتی ہے ،مجھے اس بات سے کوئی اعتراض نہیں ہے کہ مشاہد اللہ صاحب کو سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا اور مجھے نہیں دیا گیا ۔
میں سندھ میں رہتا ہوں، سندھ کا گورنر رہ چکا ہوں ، میں سندھ کی نمائندگی کرتا ہوں، میں نے سوچا تھا کہ مجھے سینیٹ الیکشن میں ٹکٹ ملنا چاہئیے لیکن پارٹی نے فیصلہ کیا کہ ہمیں کچھ اسٹینڈرز سیٹ کرنا چاہئیے ، اور فواد چوہدری نے بھی میرے کیس میں ہی کہا تھا کہ اسٹینڈرز سیٹ ہونا چاہئیے۔
فواد چوہدری نے میرے لیے آواز اٹھائی تھی کہ میرے جیسا شخص سینیٹ میں نہیں آنا چاہئیے کیونکہ میرے جیسا شخص سینیٹ کی کوالٹی کو خراب کرے گا ، فواد چوہدری پاکستان کی سیاست میں ایک مضبوط کردار رکھتے ہیں اور ان کی آواز کو سنا بھی جاتا ہے۔ انہوں نے میرے علاوہ کسی کے نام پر اعتراض نہیں کیا۔ جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ محمد زبیر کو ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ یہ ہے کہ یہ مشاہد اللہ اور نہال ہاشمی سے بہت بہتر ہیں اور مسئلہ یہ ہے کہ یہ بات میں واضح کر دوں کہ نہال ہاشمی نے اپنا ڈومیسائل ہی جہلم کا بنا کر بھیج دیا ، اور جس بندے کا بھیجا اسے پی ٹی آئی کا ڈسٹرکٹ پریڈیڈنٹ بھی لگا دیا ، انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں بھی یہی حالات ہیں۔
انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں: