دو ہزار روپے لے کر جلسے میں آیا ہوں،ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
شاہد خاقان عباسی،مرتضیٰ لوتھا بابر نواز یا پھر کوئی اور وزیر دے دیتا ہےلاہور ( 17 اکتوبر2020ء) گزشتہ روز اپوزیشن کی گیارہ جماعتوں نے اکٹھے ہو کر پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے گوجرانوالہ میں حکومت کو للکارتے ہوئے ایک بھرپور جلسہ کیا۔اگر اپوزیشن راہنماﺅں سے پوچھا جائے تو جلسہ بہت بڑااور کامیاب تھا لاکھوں لوگ آئے۔جبکہ حکومتی وزیر مشیر اس جلسے کو ناکام جلسی کا نام دے رہے ہیں۔اگر آزاد رائے رکھنے والوں سے بات کی جائے تو پتا چلتا ہے کہ جلسہ نہ تو اتنا بڑا تھا کہ حکومت لرز کر رہ گئی اور نہ ہی جلسی تھی کہ پی ڈی ایم ناکام ہو گئی۔یہ ایک مناسب جلسہ تھا جو کسی حد تک کامیاب بھی ہوا ہے اور اگر جلسوں کی یہ روایت چل پڑی تو آہستہ آہستہ شرکا کی تعداد بڑھتی چلی جائے گی اور اگر اس جلسے میں ”لکشمی“ کااضافہ ہو گیا تو حکومتی ایوانوں کو لرزانے کے لیے کافی ہو گا۔گزشتہ روز کئی صحافی بھی جلسے کی کوریج کے لیے گئے ہوئے تھے اور جلسے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوئیں ۔انہی میں سے ایک ویڈیو ن لیگ کے جیالے کی بھی تھی جو ببانگ دہل کہہ رہا تھا کہ جلسے پر آنے کا میرا دو ہزار روپے کا خرچہ ہوا اور یہ پیسے مجھے ن لیگ کے قائدین میں سے کوئی وزیر مشیر دے دیتا ہے۔